Header Notification

Izzat Dar Gharana Lyrics عزّت دار گھرانہ Farhan Ali Waris | Nohay 2025 | Muharram 1447 | امام حسین


Izzat Dar Gharana Lyrics عزّت دار گھرانہ Farhan Ali Waris | Nohay 2025 | Muharram 1447 | امام حسین


KALAM DETAILS | 

Titile | عزّت دار گھرانہ
Poetry | Zeeshan Abidi
Composed by | Zeeshan Abidi & Farhan Ali Waris
Chorus | Moshin Hashmi, Safdar Kaleem, Meesum Zaidi, Minhal Rizvi
Audio Recording | Meesum Zaidi (LAWA Studio Karachi)
Audio Mixed & Mastered by | Meesum Zaidi (LAWA Studio Karachi)
Video | The Focus Studio (Safdar Kaleem)
Special Thanks | FAW Team & Syed Hassan Ayaz Jaffri , Meesum Zaidi, Mohsin Hashmi, Safdar Kaleem, Rizvi


Noha Lyrics |

قل لا أسألكم عليه أجرا إلا المودة في القربى

یہ عزت دار گھرانہ ہے
یہ عزت دار گھرانہ ہے

سید سردار گھرانہ ہے
یہ عزت دار گھرانہ ہے

ملکہ ہیں خدیجہ(س) اس گھر کی
ملکہ ہیں خدیجہ(س) اس گھر کی
مالک حسنینؑ کا ناناؐ ہے 

یہ عزت دار گھرانہ ہے

ساری آیاتِ قرآنی
اس گھر کی شان میں اُتری ہیں
یہ پاک محمدؐ کا گھر ہے
یہاں فاطمہ زہرا(س) رہتی ہیں

آواز یہاں نیچی رکھنا 
آواز یہاں نیچی رکھنا 

اللہ کا یہ فرمانا ہے

یہ عزت دار گھرانہ ہے


جو انکا دشمن ہے اُس پر
اللہ بھی لعنت کرتا ہے
اس گھر میں رہنے والوں کا 
قرآن میں شجرہ لکھا ہے

کعبہ کرتا ہے سلام اُسکو
کعبہ کرتا ہے سلام اُسکو

اس بات کو جسنے مانا ہے

یہ عزت دار گھرانہ ہے

یہ عزت دار گھرانہ ہےدار گھرانہ

سردار فرشتوں کا آکر
اس گھر میں جھلاتا ہے جھولا
ہاں تخت اور تاج کو ٹھکراکر
آئی ہیں کنیزی میں فضہ(س)

نوکر جو بھی ہے اس گھر کا
نوکر جو بھی ہے اس گھر کا

انداز اُسکا شاہانہ ہے

یہ عزت دار گھرانہ ہے

خالی نہیں جاتا کوئی بھی
 سب کے دامن بھر جاتے
جب روٹیاں بانٹتی ہیں زہرا(س)
یہاں آسماں والے آتے ہیں

بٹتا ہے تبرک کی صورت
بٹتا ہے تبرک کی صورت

اس گھر کا جو بھی کھانا ہے

یہ عزت دار گھرانہ ہے

جس گھر پر ہو غازیؑ کا علم
کرتی ہیں فاطمہ زہرا(س) کرم
ہم لوگ حُسینیؑ ہیں چھت پر
کیوں نا لہرائیں یہ پرچم

یہ علم لگانے کا مقصد 
یہ علم لگانے کا مقصد 

دنیا کو یہ بتلانا ہے

یہ عزت دار گھرانہ ہے

صدقہ یہ دیا ہے بچوں کا
بی بی(س) نے اپنے نوکر کو
فرحان اِنہی کی مجلس نے 
ذیشان بنایا ہے گھر کو

میرا گھر کوئی عام نہیں اس میں
میرا گھر کوئی عام نہیں اس میں

 زہرا(س) کا آنا جانا ہے 

یہ عزت دار گھرانہ ہے

عزت جو بڑی تھی تو 
مصیبت بھی بڑی تھی

جو گھر تھا محمدؐ کا وہاں آگ لگی تھی

عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی
عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی

جس در پہ نبی(ص) کرتے تھے سلام
اُس دروازے کو جلایا گیا

عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی

کعبے میں ظہور ہوا جس کا
مسجد میں اُس کو قتل کیا

عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی

پہلو میں نبی(ص) کے جو تھا پلا 
وہی پہلو میں نہ دفن ہُوا 

عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی

جسے خُلد سے کپڑے بھیجے گئے
بے کفن رہا اُس کا لاشہ

عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی

جو گھر کوثر کا مالک تھا
اُسے دشت میں پیاسا مار دیا

عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی

قائم تھا پردہ جن سے اُنہیں
بازار میں لائے بے پردہ

عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی

ہے جن کے صدقے میں دُنیا
ہئے اُن پہ صدقہ پھینکا گی

عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی

آزاد کرائے جو قیدی
ہائے وہ گھرانہ قید ہُوا

عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی
عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی

یہ عزت دار گھرانہ ہے
عزت بھی بڑی غربت بھی بڑی

Post a Comment

0 Comments