Header Notification

Lashay Pay Alamdar Kay Lyrics In Urdu Mola Abbas Noha 2024 Owais Hassan Nohay Muharram 2024/1446 लाशे पे आलमदार के गीत उर्दू में

Lashay Pay Alamdar Kay Lyrics In Urdu Mola Abbas Noha 2024 Owais Hassan Nohay Muharram 2024/1446 लाशे पे आलमदार के गीत उर्दू में
~-~~-~~~-~~-~--~-~~-~~~-~~-~--~-~~-~~~-~~-~
Title | Lashay Pay Alamdar Kay
Reciter | Owais Hassan 
Central Idea | Janab Raza Shah 
Poet | Allama Hassan Kazmi  
Composition | Janab Raza Shah
~-~~-~~~-~~-~--~-~~-~~~-~~-~--~-~~-~~~-~~-~

● NOHA - L Y R I C S ●

لاشے پے علمدار کے شبیر پکارے
عباس ہمیں چھوڑ چلے کس کے سہارے

رکھا ہے تسلی کے لیے دل سے لگا کر
میں اُن کو اٹھا لایا ہوں اے میرے برادر
 بازوں جو تیرے کٹ گئے دریا کے کنارے

‎کیا زینبؑ و کلثومؑ کو بَتلائیں گے جا کر
‎وہ مارا گیا ہے کہ جو تھا ضامنِ چادر
‎اب کوئی محافظ نہیں پردے کا تمارے۔

‎چل جائے گا اب بھائی مرے حلق پہ خنجر
‎خیموں کو جلا دیں گے حرمؑ کے وہ ستمگر
‎غازیؑ کو صدا دیں گے حرمؑ خوف کے مارے۔

‎پیاسی ہے سکینہؑ میری اے میرے برادر
‎ماریں گے تماچے اُسے رہ رہ کے ستمگر
‎پانی نہ پِلائے گا کوئی بعد تمہارے۔

‎لشکر ہے نہ انصار نہ اصحاب ہیں بھائی
‎اس عالمِ غربت میں ہوئی تم سے جدائی
‎عباسؑ تھے تم فوج کے سالار ہمارے۔

‎عباسؑ میرا لٹ گیا اک دن میں گھرانہ
‎راس آیا نہ شبیرؑ کو اِس دشت میں آنا
‎اِس دشت میں مارے گئے زینبؑ کے دُلارے

‎عموؑں کو حسؔن رَو کے بُلاتی رہی دُکھیہ
‎کانوں سے لہو بہتا رہا اُس کے ہمیشہ
‎دُر ایسے سکینہؑ کے لعینوں نے اتارے۔




Post a Comment

0 Comments