Header Notification

New Nohay 2024 - MUHARRAM 1446/2024 TITLE NOHA - ZAMIN E MEHSHAR HUSSAIN LYRICS ज़मीन ए मेहशर हुसैन गीत TAHA MEHDI 2024 NOHA

New Nohay 2024 - MUHARRAM 1446/2024 TITLE NOHA - ZAMIN E MEHSHAR HUSSAIN (as) - TAHA MEHDI 2024 NOHA




~-~~-~~~-~~-~--~-~~-~~~-~~-~--~-~~-~~~-~~-~
Noha Details : 
Noha - Zamin e Mehshar Hussain a.s
Reciter : Syed Taha Mehdi 
Poet : Syed Taha Mehdi 
Composition: Syed Taha Mehdi

Audio : Audizone
Audio Rec & Mixing : Mubashir Ahmed & Raza
Video : Rizv Production
Video Edit : Turab Zaidi 
Creatives : Najaf Ali
Media Partner : VOH RECORDS
_____________________________________

New Nohay 2024 - MUHARRAM 1446/2024 TITLE NOHA - ZAMIN E MEHSHAR HUSSAIN LYRICS ज़मीन ए मेहशर हुसैन गीत TAHA MEHDI 2024 NOHA

Noha Lyrics :
ضامنِ محشر حسینؑ 
ضامنِ محشر حسینؑ 

مٹ گئے وہ حامئ ظلم و ستم جور و جفا
کٹ گئے وہ کند خنجر باقی ہے سوکھا گلا
اب زمانے میں ہے باقی آپ کا لشکر حسینؑ

ہیں کہاں وہ شام والے ہے کہاں تختِ یزید
نوکِ نیزا پر جو سر تھا ذکر ہے اس کا مزید
دیکھ لو عالم میں ہے بس آج ہر لب پر حسینؑ

آنے والے ہر زمانے کے ہر اک حر کے لیے 
جل رہے ہیں خیمۂ شبیر میں اب بھی دیے
ہاں بلاتے ہیں تمھیں بھی جانبِ کوثر حسینؑ

ظلم کے خنجر کو جو اپنے گلے سے کاٹ دے
کس طرح پانا ہے رب کو راز سب میں بانٹ دے
موت کو جو زندگی دے ہے وہ اک گوہر حسینؑ

صبر سے ایثار سے کردار سے افکار سے
عدل و حق قائم ہے مولا آپ کے انکار سے
کٹ کے بھی ہے سب سے اونچا آپ کا ہی سر حسینؑ

گونجتی ماتم کی جو ہر سمت سے آواز ہے
انقلاب کربلا کا یہ تو اک آغاز ہے
ہاں ابھی سجنا ہے پرچم آپ کا گھر گھر حسینؑ

ماتمی و نوحہ خواں اور یہ عزادارِ حسینؑ
عالم و ذاکر یا خادم اور زوارِ حسینؑ
خلد میں جائیں گے کیا بس آپ کے نوکر حسینؑ

مقصدِ شبیر زندہ کرنے والی پر سلام
نام سن کر جن کا خود مسند سے اٹھتے ہیں امام
ہاں وہ زینب ہیں کہ جن سے آج ہے گھر گھر حسینؑ

لحد میں بولے فرشتے کیا کریں اس سے سوال
ذاکر شبیر ہے یہ ان کا نوحہ اس کی ڈھال
آگئے طہ سے ملنے قبر کے اندر حسینؑ

Post a Comment

0 Comments