Header Notification

New Nohay 2024 | HUSSAIN HEE RAHEGA LYRICS NOHA हुसैन ही रहेगा Owais Hassan Nohay | Title Noha 2024 | Muharram Nohay 2024/1446 | Moula Hussain a.s Noha 2024,


Hussain He Rahega | New Noha Imam Hussain as | Owais Hassan Nohay | Muharram Nohay 2024/1446


Title | Hussain He Rahega
Reciter | Owais Hassan 
Central Idea | Wafa Abbas Naqvi 
Poet & Composition | Janab Mazhar Abdi 
AUDIO:
Chorus | Own Rizvi & Team
Audio Recording | Hasaan Qurashi 
Audio Mixing | O. Qurashi ODS (KHI)
Audio Supervision | Own Rizvi
VIDEO:
Director | Qamrain Haider Rizvi
DOP | Sadqain Haider Rizvi
Post & Edit | RIZ Records
Subtitles | Maham Zahra Alvi
Graphic | AH CREATIONS
Animation | Syed Minhaj Ahmed

=======================
#husainheerahega #nohay2024 #newnohay2024 #owaishassan 
#titlenoha #newnoha #imamhussain #muharram #muharram2024 #karbala #shia #newnohay #ashura #noha #matamdari #matam #10moharramstatus #azadarinetwork #rizrecords #newnoha2024 #ashura2024 #najaf #10muharramnohay2024 #yahussain #heartbroken #hearttouching 
_______

● NOHA - L Y R I C S ●

حسینؑ ہی رہے گا

یہ خدا کا وعدہ ہے 
مصطفیٰ کی بیٹی سے
باقی جب تلک ہے یہ جہاں
حسین ہی رہے گا حسین ہی رہے گا حسین ہی رہے گا
                      (1)
کائنات میں کوئی حسین سا نہیں
یہ صدائیں دے رہے ہیں آ سماں زمیں
ناز کر رہا ہے تجھ پہ رب العالمیں
ہے ہمیں یقین
گونجتی ہے جب تلک اذاں 
حسین ہی رہے گا
                      (2)
کام دو جہاں میں ایسا کر گئے حسین
گرم ریت پر جو سجدہ کرگئے حسین
دین مصطفیٰ کو زندہ کرگئے حسین
کرگئے حسین
دین مصطفیٰ کا پاسباں
حسین ہی رہے گا
                       (3)
آدم اور آدمی پہ قرض ہے یہی
مجلس عزا میں کوئی آ ئے نہ کمی
ماتم حسین بڑھتا جائے ہر گھڑی
ساری زندگی
بس یہ کہتے جائیں ہم صدا
حسین ہی رہے گا

(4)
خلق ماتمی ہوئے حسین کے لئیے
اشک غم عطا کئیے حسین کے لئیے
انبیا بھی آگئیے حسین کے لئیے
حسین کے لئیے
فرش غم جہاں بچھے وہاں
حسین ہی رہے گا

(5)
جو کیا تھا وعدہ وہ نبھا گئے 
حسین
دین حق پہ ابر بن کے چھا گئے حسین
ایک دن میں گھر بھرا لٹا گئے حسین
نینوا کو خون سے سجا گئے
حسین 
بیکسوں کا میر کارواں 
حسین ہی رہے گا

(6)
سر کٹا کے سوگئ جو فوج کبریا
بھانجے بھتیجے بیٹے کوئی نہ رہا
علقمہ پہ سوگیا دلیر باوفا
خنجر لعین جب حسین پر چلا
تو بولی کربلا
ارض کربلا پہ حکمران 
حسین ہی رہے گا

(7)
کربلا میں چھارہی تھی جب غموں کی شام
چھن گئیں ردائیں اور جل چکے خیام 
خاک پر تھیں بیبیاں بھی طفل بھی تمام
کہہ رہا تھا بے کسوں سے وقت کا امام 
بے گھروں پہ مثل سائباں 
حسین ہی رہے گا

(8)
رات دن اویس کی یہی ہے نوکری
ماتم حسین کرتا جائے ہر گھڑی
جب تلک وفا کرے گی مظہر عابدی
نوحے لکھتا جاؤں گا میں ساری زندگی
کاغذوں پہ حق کا اک نشاں حسین ہی رہے گا

Post a Comment

0 Comments