Header Notification

Suno Aye Parindo Lyrics Safdar Kaleem | Nohay 2022 | Muharram 2022 - 1444 | Bibi Sakina Noha

 

Suno Aye Parindo| Safdar Kaleem | Nohay 2022 | Muharram 2022 - 1444 | Bibi Sakina Noha

Reciter | Safdar Kaleem
Poetry | Zeeshan Abidi
Composition | Ali Safeer Khan
Camera | Sony A7iv The Focus Studio
Video & Editing | The Focus Studio
Audio Master & Mixing | Lawa Ditital Studio
Cover Design By | The Focus Studio

Suno Aye Parindo Lyrics Safdar Kaleem | Nohay 2022 | Muharram 2022 - 1444 | Bibi Sakina Noha Lyrics 

______________________
وہ ڈھلتا ہوا دن وہ زنداں کا منظر
نگاہیں سکینہؑ کی تھیں آسمان پر
پرندے جو گزرے تو یاد آگیا گھر
پرندوں سے پوچھا سکینہؑ نے روکر

سنو اے پرندوں کہاں جارہے ہو

رکو جاتے جاتے میرے بین سنلو
اگر تم مدینے کی جانب چلے ہو
میرا حال صغراؑ کو جاکر سنادو
طمانچوں سےرخسار زخمی ہیں دیکھو
گلا میرا رسی میں جکڑا ہوا ھے
میرے زخمی کانوں سے خوں بہرہا ھے

دعا ھے خدا تمکو آزاد رکھے
تمہارے گھرانوں کو آباد رکھے
غموں سے بچائے تمہیں شاد رکھے
نہ میری طرح قیدِ فریاد رکھے
رلاتی ھے اپنے وطن کی جدائی
نہ جانے مجھے کب ملے گی رہائی

کہا پھر پرندوں سے بچی نے روکر
یہ زنداں ہی اب بنے گا میرا گھر
نکاہت سے اُٹھتا نہیں اب میرا سر
میں ہوں پیاس کی آخری منزلوں پر
روانی بھی سانسوں کی کم ہوگئی ھے
رسن میرے ہاتھوں میں ضم ہوگئی ھے

یہاں روشنی ہے نہ ٹھنڈی ہَوا ھے
اندھیرا ھے اتنا کہ دل بیٹھتا ھے
میرا سانس لینا بھی مشکل ھوا ھے
میں پیاسی ہوں ابتک نہ پانی ملا ھے
طمانچوں کےچہرے پہ اب تک نشاں ہیں
یہاں میرے رونے پہ پابندیاں ہیں

چلو کربلا میری غربت بتانے
میرا حال میرے چچا کو سنانے
مجھے مارتا ھے لعیں تازیانے
وہ آجائیں زنداں سے مجھکو بچانے
بتانا کہ رخسار زخمی ہیں میرے
کبھی سُرخ ہیں تو کبھی ہیں یہ نیلے

میں روتی ہوں تو چپ کراتے ہیں ظالم
نہ روؤں تو مجھکو رلاتے ہیں ظالم
کہوں کیسے کتنا ستاتے ہیں ظالم
جو سوؤں تو دُرے لگاتے ہیں ظالم
عجب حال میں جی رہی ھے سکینہؑ
بہت یاد آتا ھے بابا کا سینہ
 
اے ذیشان و صفدر سنا جب یہ نوحہ
پرندے بھی کرتے رہے آہ و گریہ
یہ منظر بھی اک دن پرندوں نے دیکھا
تھا زندان میں شور ھائے سکینہؑ
ہاں اک زخمی سر سے وہ لپٹی ہوئی تھی
وہ خاموش تھی جو صدا دے رہی تھی

Post a Comment

0 Comments