Header Notification

New Noha Ali Akbar (as) kalam Lyrics In Urdu

اے میرے بابا بتائیں جائے اکبرؑ اب کہاں
منتظر ھے موت یہاں اور منتظر صغرا وھاں ھے بہت مشکل میں بابا آپکا اکبرؑ جواں منتظر ھے موت یہاں اور منتظر صغرا وھاں کیسی غربت کی گھڑی ہےدیکھئےحالت میری ھے میرےسینے میں نیزا اور بہن کی یاد بھی اب میری مشکل کشائی کیجئے شاہِ زماںؑ منتظر ھے موت یہاں اور منتظر صغرا وھاں جب سے آیا ھوں مسلسل دیکھتی ھے راستہ کاش لے آتا مدینے سے اُسے کربوبلا آگیا اکبرؑ تمھارا مشکلوں کے درمیاں منتظر ھے موت یہاں اور منتظر صغرا وھاں اے میرے مظلوم بابا اے حسینؑ ابنِ علیؑ شدتِ تقلیف بھی ھے اور غم صغراؑ کا بھی دیکھئے یہ خاک پر جو ایڑیوں کے ھیں نشاں منتظر ھے موت یہاں اور منتظر صغرا وھاں سوچئے ھوتیں پھوپی زینبؑ مدینے میں اگر آپکا کیا حال ھوتا جانتا ھے یہ پسر حال جو میرا ھے بابا میں کروں کیسے بیاں منتظر ھے موت یہاں اور منتظر صغرا وھاں اب علی اکبرؑ سے بابا کچھ بھی کہاجاتا نہیں آپکا چہرا بھی مجھکو اب نظر آتا نہیں دیکھئے یوں بڑھ رہی ہیں موت کی نزدیکیاں منتظر ھے موت یہاں اور منتظر صغرا وھاں کھینچئے نیزا میرے سینے سے اے شاہِ زمنؑ ھم نہیں جائیں مگر یہ روح تو جائے وطن اب وھیں جاناھےمجھکوھےمیری صغراؑ جہاں منتظر ھے موت یہاں اور منتظر صغرا وھاں ھائےزیشان و حسن کیسی تھی غربت کی گھڑی شاہؑ نے برچھی جو کھینچی سانس اکبرؑ کی رُکی وقتِ آخر تھا علی اکبرؑ کے ھونٹوں پر رواں منتظر ھے موت یہاں اور منتظر صغرا وھاں

Post a Comment

0 Comments