ایک قطرے کو گھڑی بھر میں سمندر دیکھ کر۔
رشک نبیوں کو بھی ہے حر ع کا مقدر دیکھ کر۔
۔ کیوں نہ ملتا حر ع کو دامان حسین ابن علی ع
پاوں پھیلائے تھے اس نے بھی تو چادر دیکھ کر۔
۔ رات بھر سویا نہیں بے چین تھا بیدار تھا
سویا گیا خاک شفا کا نرم بستر دیکھ کر۔
۔ مل گیا رومال زھرا ع زانوئے شبیر ع بھی
بھیک شہہ نے حر ع کو دی ظرف گداگر دیکھ کر۔
۔ صبح آشورا جب آیا حر ع جھکانے اپنا سر
سب خطائیں بخش دیں شہ نے جھکا سر دیکھ۔
۔ ناپنے والے قدئے ریحان بزم شعر میں
ہو گئے ہیں دم با خد بالائے ممبر دیکھ کر۔
0 Comments