Header Notification

Mai Jee Ke Kya Karoo Lyrics in Urdu

Lاُمِ رباب بیٹھی شاہِ دین کی قبر پر
تھی مہو اس طرح سے کہ ہٹتی نہ تھی نظر
زینب بڑھی یہ دیکھ کہ بولی جُھکا کہ سر
اُٹھیئے بہت ہے دور کا بھابھی ابھی سفر
اک آہ کی رباب نے یوں پھٹ گیا جگر
بولی تڑپ کہ زیِنب مُضطر سے نوحہ گر

بیٹا ہے کربلا میں تو بیٹی ہے شام میں
کیجے دعا یہ بارگاہِ خاص و عام میں
سو جائوں میں بھی قبرِ شاہِ تشنہ کام میں
حسرت نہیں کچھ اور میں اب جی کے کیا کروں
جی کے کیا کروں ۔۔۔۔۔

اصغر سدھارے سامنے نظروں کے آپ کی
توڑا ہے دم سکینہ نے گودی میں آپ کی
جھولی میں کچھ رہا نہیں بی بی رباب کی
یہ آ گئے ہیں دور میں اب جی کے کیا کروں
جی کے کیا کروں ۔۔۔۔۔

جس سے تھا زندگی میں اُجالا چلا گیا
چھ ماہ جس کو گود میں پالا چلا گیا
بی بی ہمارا ہسلیوں والا چلا گیا
کیا رہ گیا اور میں اب جی کے کیا کروں
جی کے کیا کروں ۔۔۔۔۔

مانگے گی مُجھ سے فاطمہ صُغرا جو بھائی کو
دوں گی جواب کیا میں بھلا غم ستائی کو
کیا منہ دکھائوں احمدِ مُرسل کی جائی کو
جینے کے ہیں یہ تو اور جی کے کیا کروں
جی کے کیا کروں ۔۔۔۔۔

شوہر ہے میرے ساتھ نہ بیٹا ہے ساتھ میں
دیکھوں میں کس کی راہ جیوں کس کی آس میں
کیا رہ گیا ہے جسم کی بوسیدہ سانس میں
میں جی چُکی بس اور میں اب جی کے کیا کروں
جی کے کیا کروں ۔۔۔۔۔

بیوہ حسن کی کُبرٰی سی بیٹی اُجڑ گئی
اوروں کا کیا خود آپ کی گودی اُجڑ گئی
زہرا کا گھر بتول کی کھیتی اُجڑ گئی
خود سوچیئے بغور میں اب جی کے کیا کروں
جی کے کیا کروں ۔۔۔۔۔

کب سے کھڑی ہوں آس لگائے میں راہ میں
جائوں کہاں بتائیں اس حال ِ تباہ میں
شک ہو کے لے لے مجھ کو بھی اپنی پناہ میں
اے دشتِ ظُلم و جور میں اب جی کے کیا کروں
جی کے کیا کروں ۔۔۔۔۔

Post a Comment

0 Comments