یا علی جھکتی ہے جب تیری یہ پر نور جبیں
تب مصلے پہ کوئی نور بکھرتا ہو گا
تیری خیرات پہ آیات اترتی ہیں تو پھر
ترے سجدوں میں تو رب آپ اترتا ہو گا
==============================
بشر کا ادراک جس حقیقت سے اجنبی ہےے وہ بس علی ہے
وہ جس کی ٹھوکر کا دوسرا نام زندگی ہے وہ بس علی ہے
یہ سب ہیں اس کی ولا کےدرجےصلےہیں سب اس کی معرفت کے
وہ جس کے صدقے کوئی نبی ہے کوئی ولی ہے وہ بس علی ہے
وہی نبی کو بتا رہا ہے جو آیتیں لے کے آ رہا ہے
یقیں ہے مجھ کو جو ذات آیات بھیجتی ہے آ رہی ہے
نبی کے ہمراہ دو جہاں جس بتول کے واسطے کھڑے ہیں
وہی بتول اٹھ کے جسکی تعظیم کر رہی ہے وہ بس علی ہے
عمل سبھی محترم ہیں جن کے کھلونے لوح و قلم ہیں جن کے
وہ جس کی اولاد چاند سورج سے کھیلتی یے وہ بس علی ہے
کبھی یہ سجدے میں سر جھکائے کبھی یہ سو کر خدا بچائے
وہ جس کی اک نیند رب کی مرضی سے قیمتی ہے وہ بس علی
وہ اس طرف ہو تو مرتضی ہے ہو اس طرف تو خدا خدا ہے
نشانی سب سے بڑی جو معراج میں چھپی ہےوہ بس علی ہے
کھلے گا یہ راز روز محشر، وہ کل نعمت ہیں صرف حیدر
حساب جس کی ولا کا توحید مانگتی ہے وہ بس علی ہے
ہے محسن اپنا تو یہ عقیدہ علی خزانہ ہے فاطمہ کا
جسے بچانے بتول دربار میں گئی ہے وہ بس علی ہے
0 Comments